گفتگو کے آداب
وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا
اور لوگوں سے اچھے انداز میں اچھائی کی بات کیا کرو۔
البقرہ ۲: ۸۳
وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا
اور صاف، سیدھی، کھری، واضح اورغیر مبہم بات کیا کرو۔
الاحزاب ۳۳ : ۷۰
وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ
جھوٹی اور بناوٹی باتوں سے اجتناب کیا کرو۔
الحج ۲۲: ۳۰
كُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ
سچے لوگوں کا ساتھ دیا کرو۔
التوبہ ۹: ۱۱۹
وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُوا الْحَقَّ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ
اور حق میں باطل کی آمیزش نہ کیا کرو ( سچ کو جھوٹ کے ساتھ خلط ملط نہ کیا کرو) ۔ نہ ہی حق کو جان بوجھ کر چھپایا کرو۔
البقرہ ۲: ۴۲
وَاغْضُضْ مِن صَوْتِكَ
اوردھیمے اور شائستہ لہجے میں بات کیا کرو۔
لُقمان ۳۱: ۱۹
وَإِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَىٰ
اور جب تم اپنی راۓ کا اظہار کرو تو عدل کو ملحوظِ خاطر رکھا کرو
چاہے بات کا تعلق تمہارے کسی قریبی رشتہ دار سے ہی کیوں نہ ہو۔
الانعام ۶: ۱۵۲
وَلَا تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ
اور آپس میں الزام تراشی اور طعنہ زنی نہ کیا کرو۔
الحُجرات ۴۹: ۱۱
وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ
اور ایک دوسرے کےبُرے ، ناپسندیدہ القاب نہ رکھا کرو۔
الحُجرات ۴۹: ۱۱
وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا
اور ایک دوسرے کی غیر موجودگی میں اُس کی بُرائی نہ کیا کرو۔
الحُجرات ۴۹: ۱۲
لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ
کوئی شخص کسی شخص کا مذاق نہ اُڑایا کرے، ممکن ہے وہ شخص ان (مذاق اُڑانے والوں) سے بہتر ہو۔ اور نہ عورتیں ہی دوسری عورتوں کا مذاق اُڑایا کریں، ممکن ہے وہ عورتیں ان ( مذاق اُڑانے والی عورتوں) سے بہتر ہوں۔
الحُجرات ۴۹: ۱۱
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ ۖ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقَىٰ
تم اپنے آپ کو بڑا پاکباز نہ جتاتے پھرا کرو۔
وہ (اللہ) خوب جانتا ہے کہ کون (کتنا) متقی ہے۔
النجم ۵۲ : ۳۲
اُدْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ
اپنے رب کی راہ کی طرف حکمت اور عمدہ نصیحت کے ساتھ دعوت دیا کرو اور ان سے بحث (بھی) ایسے انداز سے کیا کرو جو نہایت حسین ہو۔
النحل ۱۶: ۱۲۵
لِمَ تَقُولُونَ مَا لَا تَفْعَلُونَ
تم وہ کہتے کیوں ہو جو کر کے نہیں دکھاتے؟
الصف ۶۱ : ۲